۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
آية الله مكارم الشيرازي: "على الجميع الالتزام بالتوجيهات الصحية الصادرة عن الجهات المعنية "

حوزہ/ایسا نہیں ہے کہ انسان اس دلیل کی بنا پر اپنا روزہ ترک کردے، اور اسے رمضان میں روزہ رکھنا چاہئے، البتہ اسے چاہیے کہ افطاری سے لیکر سحری تک ایسی انرژی والی غذاؤں کا استعمال کرے تاکہ دن میں جسمانی قوت مدافعت کو کمزور ہونے سے بچایا جا سکے.

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ العظمی شیخ ناصر مکارم شیرازی جہان تشیع کے مرجع تقلید سے ماہ مبارک رمضان کے روزوں کے بارے میں پوچھے گئے سوالات اور انکے جوابات مندرجہ ذیل ہیں 
بسم اللہ الرحمن الرحیم 
کرونا وائرس کی بیماری کے پھیلاؤ سے متعلق کچھ سوالات ہیں:
اس بیماری سے بچاؤ کے لئے جسمانی قوت مدافعت کی سطح میں اضافہ، اور اسی طرح سے اس بیماری کے علاج میں بھی اس کی  اہمیت ہے۔دوسری طرف سے ڈاکٹر حضرات روزانہ پے در پے پانی پینے کی تاکید کرتے ہیں. 
اس صورتحال میں رمضان کے مقدس مہینے میں عوام اور طبی عملے کا کیا فرض ہے؟

آقا کا جواب
ایسا نہیں ہے کہ انسان اس دلیل کی بنا پر اپنا روزہ  ترک کردے ، اور اسے رمضان میں روزہ رکھنا چاہئے، البتہ اسے چاہیے کہ افطاری سے لیکر سحری تک انرژی والی غذاؤں کا استعمال کرے تاکہ دن میں جسمانی قوت مدافعت کو کمزور ہونے سے بچایا جا سکے۔
لیکن اگر کوئی یہ جانتا ہو کہ روزہ اس کےلیے نقصان کا باعث ہے تو اسے چاہیے کہ روزہ ترک کرلے ،اور اگر روزہ رکھ بھی لے تو اسکا روزہ صحیح نہیں ہے، نیز اگر اسے یقین نہیں ہے لیکن وہ ایک اہم احتمال کو دیکھتا ہے کہ روزہ اس کے لئے نقصان دہ ہے، چاہیے یہ احتمال ذاتی تجربے سے حاصل ہوا ہو یا کسی ڈاکٹر کے کہنے سے حاصل ہوا ہو ،اسکا روزہ رکھنا صحیح نہیں ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .